مورخہ 8 نومبر رات تقریباً 1:30 بجے سادہ کپڑوں میں ملوث دو ویگو گاڑیاں اور تین پولیس موبائل سوار مسلح اہلکاروں نے پروگریسو یوتھ الائنس کے سرگرم کارکن امر فیاض کو لیاقت میڈیکل اینڈ ہیلتھ یونیورسٹی کے مین گیٹ کے سامنے واقع پانی پمپ سے بندوق کے زور پر اغوا کر لیا اور تادمِ تحریر امر فیاض لاپتہ ہے۔ امر فیاض گذشتہ کئی سالوں سے پروگریسو یوتھ الائنس سے وابستہ ہیں اور مفت تعلیم، طلبہ یونین کی بحالی، روزگار اور سرمایہ دارانہ نظام کے خاتمے کی جدوجہد میں سرگرم عمل ہیں۔ گزشتہ ہفتے انھوں نے ”مارکسزم؛ عہد حاضر کا واحد سچ“ نامی کتاب کا سندھی ترجمہ بھی کیا جو ان کی علم دوستی کا واضح ثبوت ہے۔
[Source]
امر فیاض پر ابھی تک کوئی ایف آئی آر سامنے نہیں آسکی اور ابھی تک ان کی کوئی خبر بھی نہیں۔ سیاسی کارکنان کی جبری گمشدگیاں ایک معمول بن چکا ہے اور اس فعل کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ پروگریسو یوتھ الائنس امر فیاض کی جبری گمشدگی کی شدید مذمت کرتا ہے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ اگر امر فیاض نے واقعی کوئی جرم کیا ہے تو ان کو سامنے لایا جائے اور مقدمہ درج کرکے قانونی کاروائی کی جائے۔ اسی طرح، امر فیاض کے علاوہ کئی اور سیاسی کارکنان کی جبری گمشدگیوں کی اطلاعات بھی منظرِ عام پر آرہی ہیں۔ پروگریسو یوتھ الائنس تمام سیاسی کارکنان کی جبری گمشدگیوں کی پرزور مذمت کرتا ہے اور یہ مطالبہ کرتا ہے کہ اگر انہوں نے کوئی جرم کیا ہے تو ان پر قانونی کاروائی کرتے ہوئے مقدمہ درج کیا جائے وگرنہ انہیں فی الفور بازیاب کیا جائے۔
پروگریسو یوتھ الائنس واضح کردینا چاہتا ہے کہ آئی ایم ایف کی گماشتہ سرکار، عوام کو رتی بھر سہولیات بھی دینے سے قاصر ہے اور روز بروز عوام پر شدید معاشی حملے کررہی ہے جس کے باعث تعلیم، صحت اور اشیائے خورد ونوش مہنگی ہوکر عوام کی ایک بھاری اکثریت کی پہنچ سے باہر ہوچکی ہیں۔ روزگار ناپید اور بیروزگاری میں ہوشربا اضافہ ہو رہا ہے۔ ایسے میں حکمران اس ظلم، ناانصافی اور استحصال کے خلاف آواز بلند کرنے والے سیاسی کارکنان کو جبر اور خوف کے ذریعے خاموش کرادینا چاہتے ہیں۔ مگر ہم محنت کش طبقے اور نوجوانوں کے حقوق کی اس جدوجہد سے کسی صورت پیچھے ہٹنے والے نہیں اور یہ عزم کرتے ہیں کہ تمام تر حملوں کو سہتے ہوئے ہم اپنی اس پرامن سیاسی جدوجہد کو جاری رکھیں گے جو کہ ہر شہری کا آئینی حق ہے۔
اگر کوئی جرم ثابت کیے بغیر امر فیاض کو بازیاب نہ کیا گیا تو پروگریسو یوتھ لاائنس کی جانب سے شروع کی گئی ملک گیر کمپئین کی شدت اور وسعت میں اضافہ کرتے ہوئے اسے عالمی سطح پر لے جایا جائے گا۔ آج بروز منگل 10 نومبر 2020ء سے ملک گیر احتجاجی سلسلوں کا آغاز کر دیا جائے گا۔ ہم تمام ترقی پسند سیاسی کارکنان سے اپیل کرتے ہیں کہ اس ظلم اور ناانصافی کے خلاف صدائے احتجاج بلند کریں۔
طلبہ دشمن ہر دستور، نامنظور نامنظور!
مزدور دشمن ہر دستور، نامنظور نامنظور!
علم دشمن ہر دستور، نامنظور نامنظور!