دنیا کی انتہائی منافع بخش ملٹی نیشنل کمپنی کوکا کولاپاکستان میں بھی اپنے شرح منافع کے لئے مزدوروں کا بدترین استحصال کر رہی ہے۔ اس منافع بخش ادارے میں ملازمین کو روزگار کا تحفظ حاصل نہیں جس کی وجہ سے آئے دن جبری برطرفیوں کا سلسلہ جاری ہے۔کوکاکولا گوجرانوالہ میں 600 سے زائد ورکر ڈیلی ویجز پر ٹھیکیداری نظام کے تحت کام کر رہے ہیں جن کی تنخواہ سرکاری طورپر 9000 روپے ظاہر کی جاتی ہے لیکن انہیں 5سے 6ہزار روپے ماہانہ ادا کیے جاتے ہیں۔
اس کے علاوہ ان کی حیثیت ٹھیکیدار کے غلام کی سی ہوتی ہے کیونکہ ان کے گھر والوں کو چند ہزار روپے ایڈوانس دے کر انہیں گروی رکھ لیا جاتا ہے اور ان سے انتہائی ظالمانہ انداز میں کام لیا جاتا ہے۔ ان ملازمین کو کوئی اوور ٹائم نہیں دیا جاتا، کوئی پرافٹ الاؤنس نہیں ملتا، کوئی میڈیکل الاؤنس کی سہولت نہیں،کوئی اولڈ ایج بینیفٹ نہیں۔ کوکاکولا میں ملازمت کرنے کے باوجود ان کے پاس کوئی سروس لیٹر نہیں، کوئی بونس نہیں حتیٰ کہ ہفتہ وار چھٹی کی اجازت بھی نہیں۔ اس ضمن میں کوکا کولا کے محنت کشوں نے اس ظلم اور ناانصافی کے خلاف اپنی یونین کی بنیاد رکھ کر جدوجہد کا آغاز کیا تو ان کو بد ترین ریاستی جبر کا سامنا کرنا پڑا۔ اس یونین کے خلاف کوکا کولا انتظامیہ نے ریاستی اداروں کے ساتھ مل کر محنت کشوں کو ہراسا ں کرنے کا سلسلہ جاری رکھا جس میں عہدے داروں کی برطرفی، پولیس کی دھونس اور متعدد عدالتی کاروائیاں شامل ہیں۔
پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کمپیئن کوکا کولا کے محنت کشوں کی اس لڑائی میں آغاز سے ہی شانہ بشانہ لڑ رہی ہے۔ اس ضمن اہم سنگ میل 7 اکتوبر 2012ء کو حاصل ہوا جب PTUDC کے زیر اہتمام پورے پاکستان کے کوکولا کے محنت کشوں کی نیشنل میٹنگ ہوئی جس میں متحد ہو کر جدوجہد کرنے کا عزم کیا گیا۔ اس میٹنگ کے بعد انتظامیہ کی طرف سے محنت کشوں کو سنگین تنائج کی دھمکیا ں دیں گیءں لیکن اس میٹنگ کے نتیجے میں انتظامیہ پر محنت کشوں کی طرف سے دباؤ کے نتیجے میں محنت کشوں کے کچھ مطالبات زیر غور لائے گئے۔ اس امر میں فیکٹری میں ریفرنڈم کروانے پر انتظامیہ نے لیبر ڈیپارٹمنٹ سے ساز باز کر کے تاخیر ی حربے استعمال کئے لیکن PTUDC کی مداخلت اور محنت کشوں کے پر زور مطالبہ پر 22 جنوری کو ریفرنڈم کا انعقاد کیا گیا جس میں محنت کشوں کی جیت ہوئی۔
ریفرنڈم کے نتائج کے مطابق اہل ووٹروں کی تعداد 352 تھی جبکہ 349 ووٹ کاسٹ کئے گئے جس میں سے 188ووٹ تقریباً 54% لے کر محنت کشوں کی یونین نے شاندار فتح حاصل کی جس سے یوسف سپرا صدر منتخب ہوئے جبک انتظامیہ کی پاکٹ یونین کو 161 ووٹ مل سکے۔ کوکا کولا کے محنت کشوں کی یہ جیت پورے پاکستان کے محنت کشوں کے لئے مشعل راہ ہے جس میں تمام تر حکومتی و انتظامیہ کے جبر کے باوجود ملٹی نیشنل کمپنی میں محنت کشوں نے فتح حاصل کی۔ لیکن یہ فتح موجودہ استحصالی نظام کے خلاف جدوجہد میں صرف ایک قدم ہے۔ اس جدوجہد کو وسعت د ینے کے لیے کوکا کولا کے دوسرے محنت کشوں اور دوسرے اداروں کے محنت کشوں کو متحد ہونا ہو گا۔ یہ جدوجہد موجودہ سرمایہ دارانہ نظام کے خاتمے اورمزدور ریاست کے قیام تک جاری رہے گی۔
Source: The Struggle (Pakistan)